السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک بھینس بیمار تھی وہ مرنے لگی تقریبا ً چالیس افراد کی موجودگی میں اس کو ایک بے نماز تارک صلواۃ نے ذبحہ کیا۔کیونکہ وہ بیمار ہو گئی تھی۔اب سوال یہ ہے کہ تارک نے چونکہ یہ زبح کی تھی۔اس کا کھاناجائز ہے یا نہیں۔؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بھینس کو حرام موت بچانے کی غرض سے شخص مذکور کا ذبحہ جب کہ اس نے تکبیر بسم اللہ ۔اللہ اکبر۔کہہ کر ذبح کیا۔حلال ہے۔اگربھول سے تکبیر بھی نہیں کہی۔تو بسم اللہ پڑھ کراس کے کھانے میں کوئی حرج نہیں۔اس کا کھا لینا جائز ودرست ہے۔البتہ آئندہ احتیاط کی جائے کہ نمازی لوگ موجود ہوتے خود ذبحہ کریں۔نے نماز کو ذبح نہ کرنے دیں۔(فقط راقم الحروف عبد القہار ابو محمد عبد الستار دہلوی)(فتاوی ستاریہ جلد4 ص190)
ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب