سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(40) جانور کی خال ذبح سے پہلے فروخت کرنا جائز ہے یا نہیں؟

  • 3385
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1525

سوال

(40) جانور کی خال ذبح سے پہلے فروخت کرنا جائز ہے یا نہیں؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جانور کی خال ذبح سے پہلے فروخت کرنا جائز ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قربانی کرنے والا نہ ذبح کرنے سے پہلے چرم قربانی بیچ سکتا ہے۔نہ زبح کرنے کے بعد ہاں بٖغیر فروخت کئے ہوئے چمڑے سے فائدہ اُٹھائے یا فقرا ء مساکین کو دےدے۔ کہ وہ جس طرح چاہیں اس کو اپنے تصرف میں لایئں۔آپﷺ فرماتے ہیں۔

استمتوا بجنودها ولا تبيعوها(احمد عن ابی سعید)

ذكره الحافظ في الفتح ولم يتعصبة مع جري عادته تبعقب ما فيه ضعف عند الحتفيه

وقال ابو حنيفة يبيع ما شاء منها ويتصدق بثمنه

(مغنی ج11 ص 111) (محدث دہلی جلد 9 ص3)

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 13 ص 102

محدث فتویٰ

تبصرے