السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عید الفطر کا فطرہ عید گاہ میں دینا جائز یا سردار کے پاس ادا کر کے مصلے میں جانا چاہیے۔ اور بدعتی مشرک کا فطرہ ادا کرنا موحد مسلمان کے ساتھ جمع کرنا اور مصرف کی جگہ میں خرچ کرنا عند الشرح جائز ہے یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
صدقہ فطر قبل نماز کے ادا کرنا ضروری ہے، خواہ عید گاہ میں ادا کرے خواہ سردار کو دے دے، اور بدعتی اور مشرک کا صدقہ فطر موحد مسلمان کے صدقہ فطر کے ساتھ جمع کرنا اور مصرف کی جگہ خرچ کرنا جائز ہے مگر عبرت تنبیہ کی غرض سے موحدین کو چاہیے کہ اپنے صدقات کو مبتدعین او رمشرکین کے صدقات کے ساتھ جمع نہ کریں۔ واللہ اعلم۔ حررہ السید ابو الحسن عفی عنہ (سید محمد ابو الحسن) (فتاویٰ نذیریہ، ص۱۴۹۹، ۵۰ جلد ۱)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب