بعض لوگ چھ پائلی دھان دیکر چار مہینے کے بعد 12پائلی لیتے ہیں۔کیا یہ سود میں داخل ہے؟
یہ صورت سود میں داخل ہونے کی وجہ سے ناجائز ہے۔اور ممنوع ہے خواہ یہ معماملہ بیع و شرا کی صرت میں ہو یا قرض اور دھار کی شکل میں بہر صورت ممنوع ہے۔ہاں قرض کی صورت میں اگر قرض دہندہ دو گنا یا اصل سے کچھ زیادہ لینے کی شرط نہ لگائے۔نہ زیادہ دینے اور لینے کادسور ورواج ہو اور نہ قرض لینے والااصل سے زیادہ واپس کرنے کا وعدہ کرے۔بلکہ محض اپنی خوشی سے بٖغیر شرط کے اور بغیر دستور و رواج کے اور بغیر وعدہ کے کچھ زیادہ دے دے توقرض دہندہ کےلئے اس کالینا بلا شک و شبہ جائز ہوگا۔تفصیل مع دلیل بخاری صفحۃ 321 جلد 1 و مسلم وموطا مالک صفحہ و 283 و عالمگیری باب الرقض والاستقراض صفحہ 262 جلد 3 والمغنی صفحہ 361 وفتح القدیر میں ملاحظہ کیجئے اور بیع کی صورت میں یہ معاملہ مطلقا ناجائز ہے میرے نزدیک احتیاط اسی میں ہے کہ چاول اور دوسرے غلہ جات کو اشیاء ربویہ کے حکم میں قرآر دے کر ان می بھی ربوی معاملہ سے اجتناب کیا جائے۔(عبید اللہ رحمانی محدث دیلی جلد بمبر 10 مارہ نمبر 7)