ایک تاجر کادعوی ہے کہ اپنی چیز یعنی ایک روپے کی چیز کو دو یا تین روپے میں ہم فروخت کریں گے جس کا دل چاہے لے یا نہ لے ساتھ ہی یہ بھی کہتا ہے۔کہ بازار میں کسی چیز کا نرخ اگر دو آنے سیر ہے اور ہم دس آنے سیر دیں تو شرعا کوئی گرفت نہیں تو کیا اس کا یہ دعوٰ ی ٹھیک ہے یا غلط؟
تجارت میں دغافریب منع ہے اپنی چیز کی قیمت جتنی اہے لے سکتا ہے خردیدار کو منظورہے تو لے لے ورنہ اختیار ہے لیکن مقررہ وزن یا مقدار میں کمی نہیں کرنا چاہیے البتہ جن چیزوں کا نرخ سرکاری طور پر مقرر ہوچکا تو اس کی پابندی کرنی بھی ضروری ہے۔(مونا عبد السلام بستوی دہلوی)
( الاعتصام جلد نمبر 21 شمارہ نمبر 5)