حکومت نے جو انعامی بانڈز نکالے ہیں۔ان کی شرع حیثیت کیا ہے۔آیا اس کے اندر سود کی بھی کوئی شکل ہے۔یانہیں جبکہ یہ اعلان ہے۔کہ ہم نے جو یہ سکیم نکالی ہے۔سود سے بچنے کیلئے لیے ہی نکالی ہے۔ہوتا یہ ہے کہ ایک دس روپے والا بونڈ خرید لیجئے۔ اور تین مہینے بعد اس بونڈ کو قرعہ اندازی میں شامل کر لیتے ہیں۔اگر اس کا انعام نکل آیا تو اس کے روپے قائم ہیں اور اگر نہ نکلا تو پھر بھی قائم ہیں۔اور جس وقت چاہے تو بھنا سکتے ہیں۔شریعت محمدی میں کیا حکم ہے۔؟
صورت مسئولہ میں واضع ہو یہ سب جوئے کی قسمیں ہیں۔ان سے بچنا ہی بہتر ہوتا ہے بینک کا کاروبار سود پر ہوتا ہے۔اس لئے بھی یہ بونڈ مشکوک ہو جایئں گے۔لہذا پرہیز لازم ہے۔(عبد الغفار سلفی۔نائب مفتی محمدی مسجد کراچی )
(فتاوی ستاریہ جلد 1 ص 7۔8