سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(141) ایک روپیہ کی چیز کو دو یا تین روپے میں ہم فروخت کریں گے..الخ

  • 3251
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-20
  • مشاہدات : 817

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک تاجرکادعوی ہے کہ اپنی چیز  یعنی روپیہ ایک  روپیہ کی چیز کو دو یا تین روپے میں ہم فروخت کریں گے۔جس کا دل چاہے لے یا نہ لے ساتھ ہی یہ بھی کہتا ہے کہ اگر بازار نرخ کسی چیز کا2 سیر ہے۔اور ہم دس سیر دیں تو کوئی گرفت شرعا نہیں تو کیا اس کا یہ دعوٰٰ ی صحیح ہے یا غلط؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

تجارت میں دغا فریب منع ہے۔اپنی چیز کی قیمت جتنی چاہے لے سکتا ہے۔خریدار کو منظور ہے تو لے لے ورنہ اختیار ہے۔لیکن مقررہ وزن میں کمی نہیں کرنی چاہیے۔البتہ چیزوں کی قیمتوں کا سرکاری نرخ مقرر  ہوچکا ہے۔ ان کی پابندی کرنی بھی ضروری ہے۔(اہل حدیث 6 شعبان 63 ھ)

توضیح البیان

ایک روپے کی چیز دو روپے میں بیچنے کی اس وقت اجازت ہے۔جب کہ وہ بازار میں عام ملتی ہو۔ورنہ جائز نہیں جنس احتکار کو اس لئے حرام قرار دیا گیا ہے۔(سعیدی)

 

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 14 ص 117

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ