سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(139) ٹھیکہ شراب کی ملازمت جائز ہے یانہیں ۔؟

  • 3249
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1215

سوال

(139) ٹھیکہ شراب کی ملازمت جائز ہے یانہیں ۔؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ٹھیکہ شراب کی ملازمت جائز ہے یانہیں ملازم شراب نہیں پیتا اور اس کو حرام سمجھتا ہے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شراب کی وجہ سے دس آدمیوں پر لعنت آئی ہے۔ان میں سے ایک صورت یہ بھی ہے اس لیے جائز نہیں۔(اہل حدیث 15صفر سن1363ھ)

تشریح

حدیث شریف میں آیا ہے ۔لعن رسول الله ٍصلي الله عليه وسلم في الخمر عشرة عاصر ها ومعصر ها وشاربها رحا ملها والمحولة اليه وسا تيها ربا ئعها ةاكل ثمنها والمشتري له والمشتري (رواہ ترمذی۔و ابن ماجہ۔مشکواۃ)

یعنی آپ ﷺ نے شراب کی وجہ سے دس آدمیوں پر لعنت فرمائی ہے۔شراب بنانے والے اور بنوانے والے پینے والے اُٹھانے والے(مزدور) اور جس کی طرف اُٹھا کر لے جائے۔پلانے والے ۔بیچنے والے۔اس کا دام کھانے والے خریدنے والے اور جس کیلئے خریدی جائے۔ان سب پر آپ ﷺ نے لعنت فرمائی ہے۔مطلب حدیث مذکور کا یہ ہے کہ جس کو شراب کے ساتھ زرا بھی تعلق ہو۔بنانے میں ہو یا بیچنے میں یا پکوانے یا ترغیب دینے میں یہ سب لعنت کے مورد ہیں۔

(اہل حدیث 15 محرم سن1357ھ)


فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 14 ص 117

محدث فتویٰ

تبصرے