سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(137) زید نے اپنا جنگل لاکھ کا ایک شخص کو ٹھیکہ پر دیا...الخ

  • 3247
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-20
  • مشاہدات : 754

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زید نے اپنا جنگل لاکھ کا ایک شخص کو ٹھیکہ پر دیا جس کا زر ثمن زید پا چکا بعد اس کے دو لڑکے ٹھیکیدار مذکور کے یہاں سو روپے ملازم ہوئے۔اور اس سے تنخواہ لیتے ہیں۔مذکورہ بالا جنگل کی حفاظت کیلئے اور  پھر پانچ پانچ من چرا کر توڑ کے فروخت کر ڈالتے ہیں۔تو یہ جائز ہے  یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ملازم کو سرقہ کرنا ناجائز ہے۔اور حرام ہے۔ایک تو سرقہ دوم خیانت کیونکہ مالک اس پر اعتبار کر کے اس کے سپر د کرتا ہے۔(19 زی قعدہ سن1443ھ)


فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 14 ص 116

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ