سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(70) کھیت میں کئی شریک ہوں تو عشر کا کیا حکم ہے۔

  • 3158
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 989

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

چار اشخاص مثلاً زید، عمرو، بکر، خالد آپس میں ذی قرابت یعنی پہلے تین بیٹے اور چوتھا باپ ہے، یہ چاروں علیحدہ علیحدہ گھر والے ہیں، ہر ایک کا خرچ اپنی جمیع ضروریات بلس، مالک، وغیرہ میں علیحدہ علیحدہ ہے، لوگ ان کو چند گھماؤں زمین للہ کاشتکاری غلہ کے لیے دیتے ہیں، اب یہ چاروں ہل، بیل وغیرہ لوگوں سے عاریۃً لے کر زمین بجواتے ہیں، پھر زراعت کاٹ کر چھکرا وغیرہ زراعت کا اسباب عاریۃً لے کر اناج غلہ اٹھا لیتے ہیں، اب جو غلہ ان کی محنت سے پیدا ہو اگر چاروں کا حصہ یکجا جمع کیا جائے۔ بلا تقسیم کے تو غلہ نصاب زکوٰۃ کو پہنچ جاتا ہے، اور اگر ہر ایک کا حصہ علیحدہ کیا جائے، تو فرداً فرداًچاروں حصے نصاب زکوٰۃ سے کم رہ جاتے ہیں۔
اشخاص مذکور ہر سال غلہ اٹھاتے ہیں غلہ تقسیم کر کے اپنے اپنے گھر ڈال لیتے ہیں۔ چنانچہ امسال بھی انہوں نے ایسا ہی کیا، اور نیز یاد رہے کہ ان کی یہ غلہ تقسیم حسب فرمان نبویﷺ: ((خشیة للصدقة)) کے نہیں ہے، بلکہ غلہ مذکور مجموع نصاب سے کم رہے، تب بھی بوجہ علیحدگی خانہ داری کے تقسیم کر لیں گے، اجتماع ان کا زراعت کے کام میں ہے چاروں ملنے سے زراعت کا کام بوجہ عاریۃً لینے آلات زراعت کے جلدی طے ہو جائے گا، اور علیحدہ علیحدہ زراعت کرنے سے دقت ہو گی، بوجہ کم ہونے زمین کے تو اب آپ مہربانی کر کے جواب مدلل موافق قرآن و حدیث کے بیان فرمائیں کہ آیا ان کو غلہ مذکور جمع کر کے چاروں حصہ کو عشر نکالنا چاہیے، یا بوجہ ہر ایک حصہ نصاب زکوٰۃ کو نہ پہنچنے کے عشر نہ نکالنا چاہیئے۔ مہربانی کر کے جلدی جواب تحریر فرما دیں، بلکہ اخبار تنظیم اہل حدیث میں شائع کر دیں تو زیادہ بہتر ہو گا۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 اَلْحَمدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ مختلف شعبوں کی اکٹھی شے کا حکم مسئلہ زکوٰۃ میں ایک شخص کی شے ہے، چنانچہ بکریاں وغیرہ کی حدیث اس پر دلالت کرتی ہے، ہر ایک کی بکریاں نصاب تک نہیں پہنچتیں، مگر اکٹھی ہونے کی وجہ سے زکوٰۃ پڑ جاتی ہے۔ ((خشیة للصدقة)) کو وجوب زکوٰہ میں کوئی دخل نہیں، بلکہ اکٹھی ہونے کو دخل ہے، اگر اکٹھی ہونے کو دخل نہ ہوتا تو صدقہ کے ڈر سے جدا کرنے کا کیا معنی؟ پس جب اکٹھی کو داخل ہوا تو صورت مسٔولہ میں عشر پڑ جائے گا، خواہ ہر ایک کا حصہ پہنچے یا نہ۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 7 ص 152-153

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ