سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(56) دکان میں ہندو کی پوجا کا سامان بچنے کا شرعی حکم

  • 3155
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 2244

سوال

(56) دکان میں ہندو کی پوجا کا سامان بچنے کا شرعی حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زید کی دکان کریانے کی ہے۔اس میں ہر قسم کی چیز فروخت ہوتی ہے۔اس میں ہندوں کی پوجا کا سامان بھی فروخت کیا جاتاہے۔از قسم کافور۔گلال۔عود۔ناریل وغیرہ۔یہ سب چیزیں ازروئے شرع زید۔مسلم کوفروخت کرنی چاہیے یا نہیں۔یہ چیزیں اہل ہنود خرید کر بتوں کی نزر کرتے ہیں۔اس کا جواب قرآن و حدیث سے عنایت فرما دیں۔مشکور رہوں گا۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جو چیز فی نفسہ حرام ہے۔اس کا بیچنا کسی  طرح جائز نہیں جیسے خمر اور خنزیر جو چیز فی نفسہ حرام نہیں۔بلکہ وہ استعمال کرنے والے کے فیل سے حرام بن جاتی ہے۔اس کا بیچنا حرام نہیں ۔جسے انگور۔یا گہیوں۔وغیرہ شراب ساز جن چیزوں سے شراب بناتے ہیں۔ان کی بیع جائز ہے۔فعل ناجائز یہ مسئلہ آیت مرقومہ زیل سے استنباط ہو سکتا ہے۔

(فتویٰ ثنائیہ جلد2 صفحہ 224)


فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 14 ص 66

محدث فتویٰ

تبصرے