ایک چینا قوم کافر نے ایک شخص کا حقہ ایک دفعہ منہ میں ڈال دیا۔اور وہ چینا کی زبان دسوری تھی یعنی نہ وہ کسی کی بات سمجھتا تھا۔اور نہ اس کی کوئی زبان سمجھتا تھا۔جس شخص کا حقہ تھا اُس نے اسے ١٢ روپے میں خرید کیا تھا۔لیکن جب اس چینے کافر کو ڈرا کر دھمکا کر مبلغ دو روپیہ بالعوض اس حقہ کیلئے اور وہ حقہ اسی کے حوالے کر دیا۔اس چینے نے اس حقے کواسی وقت توڑ ڈالا۔کیونکہ چینے لوگ اس حقہ کو استعمال نہیں کرتے۔اب سوال یہ ہے کہ ٤ جو قیمت خرید زیادہ لئے شرعاً جائز ہے یانہیں؟اور ٤ وہ شخص لے سکتا ہے۔اس وقت اس چینے سے جتنا چاہے ڈر کر لے سکتے تھے۔؟
اصل قیمت سے جتنا زیادہ لیا ظلم ہے۔اس کو واپس کرنا چاہیے۔واپس نہ کریں گے تو اللہ کے نزدیک وہ دعوے دار رہے گا۔
(فتاویٰ ثنائیہ۔جلد٢۔ص ٢٢٠)