السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
پنجاب کی نہری آبادی والی زمین کی پیداوار میں سے شرعاً کتنا عشر نکالنے کا حکم ہے، نیز بٹائی اور ٹھیکہ پر کاشت کرنے والے کاشتکار کتنا عشر نکالیں۔نیز نکالے ہوئے عشر کو کس کس جگہ استعمال کیا جا سکتا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
شریعت نے زمیندار کی مؤنت کا بہت لحاظ رکھا ہے، اسی لیے بارانی زمینوں کی بہ نسبت چاہی زمینوں کا عشر نصف کر دیا ہے، اسی طرح سرکاری معاملہ اور آبیانہ کا لحاظ رکھ کر زمینداروں کی مؤنت پر مزید نظر کرنی چاہیے، یعنی بجائے بیسوین حصے کے تیسواں حصہ بھی دے دیا کریں تو انشاء اللہ قبول ہو جائے گا۔ زمین کی پیداوار کے مصارف وہی ہیں، جو قرآن مجید میں ارشاد ہیں:﴿اِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَاءِ وَالْمَسَاکِیْنَ الاية﴾ (اہل حدیث ۱۵ جون ۱۹۴۵ء) (فتاویٰ ثنائیہ جلد اول ص ۴۷۲)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب