زید کاشتکار ہے، زمیندار کی بھینٹی، بیگاری، حق حکومت اور لگان وغیرہ میں سالانہ صرفہ جو زید کا ہوا کرتا ہے، وہ پیداوار کے دسویں حصہ سے کسی طرح کم نہیں، بلکہ زیادہ ہوا کرتا ہے، البتہ فصل آسمانی بارش یا اس تالاب سے آبپاشی پر ہو جاتی ہے، جو زمیندار کی طرف سے رعایا کی زمین کی آبپاشی کے لیے تیار کیا گیا ہے، آبپاشی پر کوئی رقم زید کی نہیں لگتی، ایسی حالت میں زیدپر زکوٰۃ پیداوار کا دسواں حصہ لگے یا بیسواں یا نہیں؟
تالاب سے کھیت تک پانی پہنچانے پر خرچ ہوتا ہو گا، وہ خرچ اگر زمیندار کرتا ہے، تو کاشتکار پر پیداوار کا بیسواں حصہ ہے، اور اگر کاشتکار پر ہے، تو بیسواںحصہ میں بھی تخفیف ہو گی۔ (اہل حدیث ۲۵ رجب ۱۳۵۱ھ)