السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
پونڈا (پونا) کماد اکثر ایک ایک گنا فروخت ہوتا ہے، دوسرا کماد بھی زمیندار لوگ چارہ وغیرہ کے لیے کھیت میں فروخت کر دیتے ہیں، کچھ خود چارہ کی صورت میں استعمال کر لیتے ہیں، اس کا کیا حکم ہے، اور کماد کا نصاب کتنا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
کماد کھیت میں چارہ کے لیے فروخت کر دیا جائے تو اس پر عشر نہیں، وہ سبزی کے حکم میں ہے، اگر خود چرایا جائے، تو اس کا بھی یہی حکم ہے، لیکن اس میں یہ شرط ہے، کہ وہ گڑ شکر بنانے کے قابل نہ ہوا ہو۔ اگر کماد گڑ شکر بنانے کے قابل ہو چکا ہے، تو اب خواہ فروخت کرے یا خود چرائے، اس پر عشر دیا جائے گا، مثلاً اگر گڑ شکر کا اندازہ پانچ وسق (۲۰ من) ہے تو بیس (۲۰) من کی قیمت کا دسواں یا بیسواں حصہ دیا جائے، پونڈا کماد میں یہ شرط نہیں، کیونکہ اس سے اصل مقصد گڑ یا شکر بنانا نہیں ہوتا، وہ بہرحال سبزی کے حکم میں رہے گا، ہاں اگر کوئی اس کا گڑ شکر بنا لے تو پھر عشر پڑے گا۔ (عبد اللہ امر تسری) (تنظیم اہل حدیث شمارہ نمبر۲۳ جلد۱۲)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب