سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

سوتیلی بہنوں کو اکٹھا نکاح میں لینا

  • 305
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 726

سوال

سوتیلی بہنوں کو اکٹھا نکاح میں لینا

سوال: اسلام وعلیکم  سورۃ النساء کی آیت نمبر ٢٣ کے مطابق دو بہنوں کو ایک ساتھ اکٹھا نکاح میں رکھنا حرام ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ جب یہ دو بہنیں سوتیلی ہوں (جنہیں اکٹھا نکاح میں رکھا گیا ہے) تو اس پر کیا حکم ہو گا؟

جواب:
اخیافی بہنیں یعنی جن کی ماں ایک ہو۔
علاتی بہنیں یعنی جن کا باپ ایک ہو۔
ان دونوں قسم کی بہنوں کو نکاح میں ایک ساتھ جمع کرنا حرام ہے کیونکہ ارشاد باری تعالی
( وَأَنْ تَجْمَعُوا بَيْنَ الأُخْتَيْنِ إلا مَا قَدْ سَلَفَ )
عام ہے اور تینوں قسم کی بہنوں یعنی حقیقی، ماں شریک اور باپ شریک بہنوں کو جمع کرنے کو شامل ہے۔
مزید تفصیل کے لیے یہ عربی لنک ملاحظہ فرمائیں:
موقع الإسلام سؤال وجواب - المحرمات من النساء بسبب القرابة
جہاں تک دو رضاعی بہنوں کو جمع کرنے کا معاملہ ہے تو جو رشتے نسب میں حرام ہیں وہ رضاعت میں بھی حرام ہیں جیسا کہ معروف روایت ہے:
یحرم من الرضاع ما يحرم من النسب. رواه البخاري ومسلم.

تبصرے