سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

نام رکھائی رسم میں لڈو تقسیم کرنا

  • 302
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1023

سوال

نام رکھائی رسم میں لڈو تقسیم کرنا

سوال: السلام علیکم،  ہمارے یہاں ایک رسم نام رکھائی کے لڈو کی ہے ہوتا یہ ہے کہ جب کسی کے ہاں اللہ بیٹا یا بیٹی دیتا ہے تو وہ لوگ لڈو کے ساتھ ایک رقعہ جسمیں اس بچے یا بچی کی پیدایش نام وغیرہ ہوتیں ہیں۔  کیا یہ لڈو کھاے جاسکتے ہیں؟ یاد رہے یہ ایک مسقل رسم بن چکی ہے

جواب:
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
خوشی کے موقع پر لڈو یا مٹھائی وغیرہ تقسیم کرنے یا کھانے میں کوئی ممانعت نہیں ہے۔ شریعت نے عرف صحیح کا اعتبار کیا ہے یعنی وہ عرف ورواج جو شریعت کے خلاف نہ ہو۔ عرف کے دلیل ہونے کے بارے اس کتاب میں عرف کی بحث پڑھیں۔
مزید برآں اس عربی فتوی کو بھی دیکھیں جس میں شیخ صالح العثیمین نے بچے کی پیدائش کی مناسبت سے مٹھائی وغیرہ تقسیم کرنے کو جائز کہا ہے۔
لیکن اس رسم کو عقیدتا یعنی دین سمجھ کر کرنا درست نہیں ہے۔ پس اگر مقصود صرف خوشی کا اظہار ہے تو جائز ہے کیونکہ اس رواج میں شریعت کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہے۔ واللہ اعلم بالصواب

تبصرے