امام نے بھول کر چار کی بجائے پانچ رکعت پڑھ میں اور مقتدیوں نے لقمہ بھی نہ دیا۔ بعد فراغت امام صاحب کو جتلایا گیا کہ آپ نے ایک زائد رکعت پڑھ لی ہے تو آپ نے جواب میں کہا۔ اگر لقمہ دیتے تو میں ایک رکعت اور پڑھ لیتا پھر سجدہ سہو کر لیتا۔ اس طرح سے چار فرض ادا ہو جاتے اور دو رکعت نفل ہو جائیںلیکن اب سجدہ ہی کرنا کافی ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ امام مذکور کا ایسا کرنا درست ہے یا نہیں ؟
حدیث شریف میں آیا ہے پانچ پڑھنے والا ایک اورملا لے۔ اس کے دو نفل ہوں گے۔ اگر پانچ پر سجدہ سہو کرے تو دو سجدے ایک رکعت کی طرح پانچویں سے مل کر دو رکعت کا ثواب دلوا دیں گے۔ انشاء اللہ۔