ایک مسجد کے امام نے مغربی کی نماز پڑھائی، سلام پھیرنے وقت ایک مقتدی نے اللہ اکبرکہا دوسرے چپ رہے، امام کھڑا ہو گیا اور ایک رکعت پڑھی، پھر ایک سلام کیا پھر دو سجدے کئے پھر التحیات درود، دعا کے بعد سلام پھیرا، مقتدیوں نے کہا! نماز پوری ہو گئی تھی، آپ نے ایک رکعت زائد پڑھا دی، پھر امام صاحب نے فرمایا نماز غلط ہو گئی۔ پھر جلد جلد دہرا دی۔ عرض خدمت یہ ہے کہ کہ کیا نماز غلط ہو گئی یا دو سجدے سہو کے کافی ہیں؟
پہلی نماز سجدہ سہو کے ساتھ پوری ہو چکی ہے دوبارہ لوٹانے کی ضرورت نہیں تھی، اگر اس میں کوئی غلطی ہو گئی تھی تو دو سجدے سہو کافی ہیں۔