سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(56) رفع سبابہ نماز میں سنت ہےیا نہیں ۔

  • 2992
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1341

سوال

(56) رفع سبابہ نماز میں سنت ہےیا نہیں ۔
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

رفع سبابہ نماز میں سنت ہےیا نہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیلکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رفع سبابہ نماز میں سنت ہے۔ یعنی التحیات میں اشہد ان لا اله الا اللہ پڑھٓٓنے کے وقت انگشت شہادت یعنی کلمہ کی انگلی اٹھانا سنت ہے۔ اور یہ علماء حنفیہ کے نزدیک بھی سنت ہے۔ چنانچہ ملا علی قاری حنفیؒ نے اس مسئلہ کی تحقیق میں ایک رسالہ لکھا ہے اور اس میں پورے طور پرروایات نقل کی جاتی ہے وہ عبارت یہ ہے: وَ یُسَنُّ اَنْ یَّکُوْنَ رَفْعُھَا اِلَی الْقِبْلَة لِحَدِیْثٍ رَوَاہُ الْبَیْہَقِیُّ وَ اَنْ یَّْنِویْ بِرَفْعِھَا التَّوحِیْدِ وَ الْاِخْلَاصِ لِحَدِیْثٍ فِیْه رَوَاہُ الْبَیْہَقِیُّ وَ اَنْ لَّایُجَوِّزَ بَصَرُہُ اِشَارَتَه لِاِتِّبَاعٍ الْمَرْوِیِّ وَ اَنْ یُخَصِّصَ الرَّفْعَ بِقَوْلِه لَا اِلٰه اِلَّا اللّٰہُ کَمَا فِیْ رِوَایَة الْمُسْلِمِ وَ اَنْ یَّسْتَمِر عَلَی الرَّفْعِ اِلٰی اٰخِرِ التَّشَھُّدِ کَمَا قَالَه الْبَعْضُ وَ احْتَرَزَ بِه عَنْ قَوْلِ جَمْعٍ بِاَنَّ الْاَوْلٰی عِنْدَ الْفَرَاغِ اِعَادَتِھَا اِنْتَھٰی وَ الْاَوَّلُ ھُوَ الْمَعْمُوْلُ لِاَنَّ الْاِعَادَة یَحْتَاجُ رِوَایَتَه یعنی اور مسنون یہ ہے کہ اٹھائی جاوے انگشت شہادت قبلہ کی جانب اور یہ حکم حدیث سے ثابت ہے۔ روایت کیا اس حدیث کو بیہقی نے اور مسنون ہے کہ جب انگشت شہادت کو اٹھاوے تو نیت توحید اور اخلاص کی کرے، اور یہ حکم بھی حدیث سے ثابت ہے اور یہ حدیث بھی بیہقیؒ نے روایت کی ہے اور مسنون یہ ہے کہ تجاوز نہ کرے نظر مصلّے کی اس کے اشارہ سے تا حدیث کی اتباع ہووے اور خاص اس وقت انگشت شہادت کو اٹھائے جب لا اله الا اللہ پڑھے اور ایسا ہی مسلم کی روایت میں ہے، اور بعض علماء کے نزدیک یہ ہے کہ آخر تشہد تک برابر انگلی اٹھاوے اور عمل اول قول پر ہے اس واسطے کہ اس حکم کے ثبوت کے لیے ضرور ہے کہ کسی روایت سے ثابت ہو کہ تشہد سے فارغ ہونے کے بعد پھر دوبارہ انگلی اٹھانا چاہیے۔

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 3 ص 179۔180

محدث فتویٰ

تبصرے