عورت نماز کا سجدہ باتباع سنت اس طرح کرے کہ اس کی کہنیاں اس کے پہلوؤں سے الگ اور پیٹ رانوں سے جدا ہو، جیسا کہ حدیث ابودائود عن میمونة و حدیث مسلم و بخاری عن عبد اللہ بن بحینه سے ظاہر ہے یا اپنی کہنیوں کو رانوں سے ملا کر زمین سے اس طرح مل جائے کہ گویا کہ وہ اس سے چمٹ گئی۔ جیسا کہ حدیث عن یزید بن حبیب انّه صلی اللہ علیه وسلم مرّ علٰی اِمْرَاتَیْنِ تُصلِّیَانِ فَقَالَ اِنْ سَجَدْتما فضمّا بعض اللحم الی الارض ان المرأة فی ذالک لیست کالرجل۔ روی ابو دائود فی مراسله و رواہ البیہقی من طریقین موصولین لکن فی کل منہما متروک؟
عورت مرد دونوں کا نماز پڑھنے کاایک ہی طریقہ ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: صَلُّو کَمَا رَأیْتُمُوْنِیْ اُصَلِّی رواہ البخاری۔ اور بخاری باب سنتة الجلوس فی التشہد میں ہے کانت ام الدرداء تجلس فی صلٰوتھا جلیسة الجرجل و کانت فقیھة۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ عورتیں بھی مردوں کی طرح بیٹھیں اور جو حدیثیں بیہقی اور ابو دائود کی مذکور فی السوال ہیں وہ ضعیف ہیں قابل حجت نہیں۔