سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

نقش و نگار بنے ہوئے برقعے پہننا

  • 291
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 673

سوال

نقش و نگار بنے ہوئے برقعے پہننا

سوال: کیا عورتیں ایسے برقعے پہن سکتی ہیں جس پر ڈیزائن بنے ہوں۔آجکل عربی برقعوں کا رواج ہے جس پر مختلف نقش و نگار بنے ہوتے ہیں؟

جواب: ضرورت سے زائد نقش ونگار نہ ہوں اور اگر کچھ تھوڑا بہت کام ہو تو یہ 'الا ما ظھر منھا' یعنی ایسی زینت جسے چھپانا مشکل ہو، میں داخل ہے۔ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ، حضرت حسن بصری اور ابن سیرین رحمہما اللہ نے ' الا ما ظھر منھا ' سے مراد کپڑوں کی زینت لی ہے۔ ارشاد باری تعالی ہے:
وَقُل لِّلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا ۖ وَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَىٰ جُيُوبِهِنَّ
مسلمان عورتوں سے کہو کہ وه بھی اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی عصمت میں فرق نہ آنے دیں اور اپنی زینت کو ﻇاہر نہ کریں، سوائے اس کے جو ﻇاہر ہے اور اپنے گریبانوں پر اپنی اوڑھنیاں ڈالے رہیں۔

تبصرے