ایک دفعہ آپ نے زبان مبارک سے فرمایا تھا کہ عورتوں کو عید کی نماز کرانی جائزنہیں تحریر فرما دیں کہ دوسری نماز کی جماعت جُدا اُن کو جائز ہے یا نہیں؟
مطلق امامت اور جماعت کرانا عورتوں کو منع نہیں عورتوں کے واسطے عورتوں کی امامت جائز ہے۔ مگر آگے کھڑی نہ ہوئے سب کے بیچ کھڑی ہووے، عید عورتوں کو علیحدہ پڑھنی خلاف سنّت ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وصحابہ کرام و سلف صالحین سے اس کا کوئی ثبوت نہیں بلکہ یہی تاکید ہے، کہ عورتیں بھی عید گاہ میں حاضر ہو جاویں اور مردوں کی نماز میں شامل رہیں، حیض والی بھی دعا اور تکبیرات میں شامل رہیں مگر نماز کی جگہ سے جدا رہیں، صحیح بخاری کی کتاب العیدین میں دیکھو۔حررہ عبد الجبار بن عبد اللہ الغزنوی (فتاوٰی غزنویہ ص۴۷)