ایک آدمی نماز باجماعت شروع ہونے کے بعد مسجد میں آیا ہے۔ ابھی پہلی ہی رکعت شروع ہوئی ہے اس پہلی رکعت میں کس وقت تک شامل ہو جائے کہ اس کی نماز پوری باجماعت تصور کی جا سکے اور اگر دوسری رکعت میں شامل ہو سکا ہے تو جماعت کے بعد بقیہ ایک رکعت نماز کس طرح ادا کرے یعنی سبحانک الخ سے لے کر سورہ فاتحہ اور کچھ حصہ قرآن مجید پڑھے یا کچھ کم و بیش؟
نیز چوھی رکعت میں شامل ہونے والا آدمی جب باقی تین رکعت نماز اکیلا شروع کرتا ہے۔ ان رکعتوں میں سے پہلی رکعت میں جو حقیقت میں اس کی دوسرے رکعت ہی التحیات میں بیٹھے یا نہ بیٹھے؟
شخص مذکورہ فاتحہ پڑھ لے تو پہلی رکعت مکمل شمار ہو گی، دوسری تیسری چوتھی میں شامل ہونے والا بقیہ کو پہلا حصہ مان کر نماز پوری کرے۔ یعنی سبحانک نہ پڑھے اور پچھلی دو یا ایک رکعت میں (جو باقی ہے صرف سورہ فاتحہ پڑھے اور جو کعتیں امام کے ساتھ پڑھی ہیں ان کو پہلی سمجھے یعنی ترتیب ملحوظ رکھے۔ اگر چوتھی رکعت میں ملا ہے تو اُٹھ کر پہلے جو رکعت پڑھے اس کو دوسری رکعت سمجھ کر اس کے بعد التحیات پڑھے۔ (فتاوٰی ثنائیہ جلد اول ص ۳۳۲)