سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(526) ایک آدمی پہلے اپنی فرض نماز جماعت کے ساتھ پڑھ لے اور پھر جماعت ہوتے ہوئے سنت ادا کرنا

  • 2829
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1194

سوال

(526) ایک آدمی پہلے اپنی فرض نماز جماعت کے ساتھ پڑھ لے اور پھر جماعت ہوتے ہوئے سنت ادا کرنا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی نے ظہر کی نماز باجماعت مسجد میں ادا کی ، جب نماز سے فارغ ہوئے تو کچھ نمازی اور آگئے انہوں نے باجماعت نماز شروع کی، اب یہ پہلے والا نمازی اس جماعت کے ہوتے ہوئے ، ان کے قریب ہی اپنی نمازِ ظہر کی باقی سنتیں ادا کرسکتا ہے؟


 

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کرسکتا ہے کیونکہ یہ اگر جماعت میں شامل ہو تو یہ جماعت والی نماز اس کے لیے نفل ہے ، کیونکہ فرض وہ پہلے باجماعت ادا کرچکا ہے ۔ چنانچہ قیام اللیل کے متعلق آتا ہے: وَالنَّاسُ أَوْزَاعٌ مُتَفَرِّقُوْنَ یُصَلِّی الرَّجُلُ وَحْدَہٗ ، وَیُصَلِّیْ بِصَلاَتِہِ الرَّھْطُ  أَوْ کَمَا قَالَ
’’ عبدالرحمن بن عبدالقاری سے روایت ہے کہ میں عمر بن خطاب  رضی اللہ عنہ کے ساتھ رمضان کی ایک رات کو مسجد میں گیا، سب لوگ متفرق اور منتشر تھے، کوئی اکیلا نماز پڑھ رہا تھا اور کچھ کسی کے پیچھے کھڑے ہوئے تھے اس پر عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ’’ میرا خیال ہے کہ اگر میں تمام لوگوں کو ایک قاری کے پیچھے جمع کردوں ، تو زیادہ اچھا ہوگا۔ چنانچہ آپ نے یہی ارادہ کر کے ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کو ان کا امام بنایا۔‘‘ (صحیح بخاری)

 

فتاویٰ علمائے حدیث

کتاب الصلاۃجلد 1

محدث فتویٰ

تبصرے