سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(479) سجدہ سہواً نکل جائے تو درست ہے

  • 2764
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1058

سوال

(479) سجدہ سہواً نکل جائے تو درست ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی کو جوڑوں کا درد ہے ، جب وہ بیٹھ کر اُٹھتا ہے تو بہت تکلیف ہوتی ہے ، اس کے منہ سے خود بخود نکل جاتا ہے یا اللہ رحم فرما! اب اس کی یہ عادت بن چکی ہے کہ جب بھی بیٹھ کر اُٹھتا ہے اس کے منہ سے یہ لفظ نکل جاتے ہیں ، اسی طرح بعض دفعہ نماز کی حالت میں بھی اس سے یہی کلمہ ادا ہو جاتا ہے کیا اس کی نماز صحیح ادا ہو جائے گی؟


 

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سہواً نکلے تو درست ہے ۔ ویسے عمداً بھی کسی وقت یہ کلمہ نکل جائے تو یہ کلام الناس میں شامل نہیں۔

فتاویٰ علمائے حدیث

کتاب الصلاۃجلد 1 

محدث فتویٰ

تبصرے