سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(15) کپڑے کو اگر گوبر لگ جائے تو کیا حکم ہے؟

  • 2701
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 5247

سوال

(15) کپڑے کو اگر گوبر لگ جائے تو کیا حکم ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر کسی کپڑے کو گوبر یا پیشاب حلال جانور ماکول اللحم کا لگا ہوا ہو اور اس سے بچنا محال اور مشکل ہو جیسا کہ دیہاتیوں کے لیے مشکل ہے تو اس کپڑے میں نماز جائز درست ہے یا نہیں اور ماکول اللحم کا گوبر یا پیشاب پاک ہے یا پلید ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 ماکول اللحم کا بول و براز عند الشرع پاک ہے (دیکھو مشکوٰۃ)، اور جس کپڑے پر وہ لگا ہوا ہو اس میں نماز پڑھی درست ہے۔ کراہت طبیع دیگر شے ہے اگر دھو لیا جائے تو بہتر ہے ورنہ کوئی قباحت شرعی نہیں۔ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  مرابض الغنم بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھا کرتے تھے، نیز ماکول اللحم کا بول و براز بطور ادویات کے استعمال کرنا جائز ہے چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چند اصحاب کو اونٹنیوں کا دودھ اور پیشاب پینے کا حکم فرمایا تھا (سنن نسائی، وغیرہ) ہاں فقہ حنفیہ مـثل درمختار وغیرہ عربی اور مثل مفتاح الجنہ وغیرہ اردو میں لکھا ہے کہ اگر کپڑے پر مثل درہم شرعی یعنی ہتھیلی کے برابر نجاست غلیظہ (مثل پائخانہ انسان وغیرہ) لگی ہوئی ہو تو بھی نماز پڑھ لینی جائز و درست ہے۔  لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّة اِلَّا بِاللّٰہِ وَھٰذَا غَلَظً جِدّاً فقط
(مفتی) ابو محمد عبد الستار غفرلہٗ الغفار وصانہ عن شرور الاشرار
(الجواب الصحیح: والری نجیع ابو محمد عبد الوہاب امام جماعت غرباء اہل حدیث)
فاضل مجیب بارک اللہ فی علمہ فہمہ نے جو کچھ لکھا ہے وہ یقینا صحیح ہے۔
ابو خلیل عبد الجلیل خان مدرس مدرسہ موری دروازہ دہلی (ابو الخلیل عبد الجلیل جھنگوی خادم شریعت محمدی)
(الجواب صحیح : علی محمد سعیدی جامعہ سعیدیہ خانیوال مغربی پاکستان، فتاویٰ ستاریہ جلد اول نمبر ۱۰۵)

هٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

کتاب الطہارۃ جلد 1 ص 27

محدث فتویٰ

تبصرے