سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

لڑکی نے قرآن کریم حفظ کرنے کا عزم کر لیا، لیکن پھر اسے کہا گیا کہ پہلے تجوید پڑھیں

  • 26821
  • تاریخ اشاعت : 2024-10-29
  • مشاہدات : 15

سوال

میں نے یہ فیصلہ کیا کہ میں ان شاء اللہ قرآن کریم حفظ کروں گی، اور واقعی میں نے قرآن کریم حفظ کرنا شروع کر دیا اور ڈیڑھ پارہ حفظ کر لیا، پھر مجھے میرے خاوند نے کہا کہ: پہلے میں تجوید پڑھوں پھر قرآن کریم حفظ کرنا شروع کروں؛ تو کیا یہ غلط ہو گا کہ پہلے میں قرآن حفظ کروں اور پھر تجوید پڑھوں؟

الحمد للہ.

قرآن کریم کسی کو حفظ ہو جائے یہ بہت بڑی نعمت ہے؛ کیونکہ یہ کلام الہی کو اپنے سینے میں جگہ دینا ہے ، قرآن کریم کو اللہ تعالی نے لوگوں کے لیے ہدایت اور سینوں کی بیماریوں کے لیے شفا بنا کر نازل کیا ہے، آپ کا یہ فیصلہ بہت ہی اچھا اور کامیابی والا فیصلہ ہے، ہم اللہ تعالی سے دعا گو ہیں کہ آپ کو اپنے اچھے ارادے میں کامیابی عطا فرمائے۔

تجوید کے احکام سیکھنا بھی بہت اہم ہے، تجوید سیکھنے کی وجہ سے حروف کی صحیح ادائیگی آ جاتی ہے، اسی طرح آواز خوبصورت ہو جاتی ہے اور قراءت میں بہتری آتی ہے، دوران تلاوت غلطی کا امکان کم ہو جاتا ہے؛ تاہم پھر بھی ہم نہیں سمجھتے کہ آپ حفظ کو یکسر بند کر دیں، بلکہ آپ دونوں کاموں کو برابر طور پر لے کر چلیں، اس کے لیے جو حصہ آپ نے یاد کرنا ہے پہلے اسے صحیح طریقے سے دیکھ کر پڑھنے کا اہتمام کریں، اس کے لیے بہتر یہ ہو گا کہ آپ کسی بھی اچھی قاریہ کے سامنے بیٹھ کر پڑھیں، اور اگر ایسا ممکن نہ ہو تو ریکارڈ شدہ کیسٹوں کی مدد سے پڑھیں، یا پھر ایسے سافٹ وئیرز کی مدد حاصل کریں جو کمپیوٹر کی مدد سے حفظ کے لیے معاون ہوتے ہیں، انہی سافٹ وئیرز میں تجوید کے احکام بھی سیکھنے کے لیے موجود ہوتے ہیں، یہ بات سب کو معلوم ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے صحابہ کرام کو قرآن کریم کی تلاوت اور حفظ سے پہلے تجوید پڑھنے کی تلقین نہیں کی، البتہ انہیں یہ ضرور رہنمائی دی کہ قرآن کریم ابی بن کعب اور ابن مسعود رضی اللہ عنہما جیسے ماہر قراء سے سیکھیں، آپ صلی اللہ علیہ و سلم کا یہ طرز عمل حفظ اور تجوید دونوں کو یکساں طور پر اکٹھے لے کر چلنے کی عملی مثال ہے۔

لوگ اب بھی اسی طرح حفظ کرتے ہیں، پہلے حفظ کا آغاز کرتے ہیں، اور ساتھ میں حروف کی صحیح ادائیگی ، درست اعراب کا بھی خیال کرتے ہیں پھر جب حفظ مکمل ہو جائے تو پھر تجوید کے دیگر احکامات کی طرف توجہ دیتے ہوئے تجوید کے دیگر باریکی والے امور بھی سیکھ جاتے ہیں۔

واللہ اعلم

تبصرے