جب کسی کے ہاں بچہ یا بچی پیدا ہو تو کیا اُس کے کان میں اذان یکساں دی جائے گی، یا لڑکے کی الگ اور لڑکی کی اذان الگ ہو گی، ایک صاحب کہتے ہیں الگ الگ ہوتی ہے۔
دونوں کی اذان میں کوئی فرق نہیں، دائیں کان میں اذان اور بائیں میں تکبیر کہنی چاہیے۔ یہی مسنون ہے۔ (اہل حدیث سوہدرہ جلد نمبر ۸، ش نمبر ۳۷)