سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

کیا حدیث ( من سعادۃ ابن آدم رضاہ بما قضی اللہ ) صحیح ہے

  • 26587
  • تاریخ اشاعت : 2024-10-14
  • مشاہدات : 15

سوال

مندرجہ ذیل حدیث کا صحت کے اعتبار سے درجہ کیسا ہے ؟ ( اللہ تعالی کے فیصلے پر راضي ہونا ابن آدم کی سعادت ہے اور اللہ تعالی سے استخارہ ترک کردینا ابن آدم کی شقاوت وبدبختی ہے ، اور یہ بھی ابن آدم کی شقاوت و بدبختی ہے کہ وہ اللہ تعالی کے فیصلے پر ناراض ہو )

الحمد للہ.

یہ حدیث امام ترمذي رحمہ اللہ تعالی نے روایت کی ہے دیکھیں حدیث نمبر ( 2151 ) ۔

امام حاکم نے اسے صحیح قرار دیا ہے ( 1 / 699 ) اور ذھبی رحمہ اللہ تعالی نے بھی اس کی تصحیح میں موافقت کی اور حافظ ابن حجر رحمہ اللہ تعالی نے فتح الباری ( 11 / 184 ) میں اسے حسن قرار دیا ہے ۔

واللہ تعالی اعلم .

تبصرے