سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

سرکاری ملازمت کے دوران ملازم فوت ہو جانے پر جو پنشن ملتی ہے کیا وہ تمام ورثاء میں تقسیم ہو گی؟

  • 26393
  • تاریخ اشاعت : 2024-10-26
  • مشاہدات : 490

سوال

سرکاری ملازمت کے دوران ملازم فوت ہو جانے پر جو پنشن ملتی ہے کیا وہ تمام ورثاء میں تقسیم ہو گی؟

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اللہ تعالی مرحوم کی خطاؤں سے در گزر فرمائے ، ان کے درجات بلند فرمائے اور ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطافرمائے۔
میت کے مال کی تقسیم کے حوالے سے ارشاد باری تعالی ہے:
للرِّجَالِ نَصِيبٌ مِمَّا تَرَكَ الْوَالِدَانِ وَالْأَقْرَبُونَ وَلِلنِّسَاءِ نَصِيبٌ مِمَّا تَرَكَ الْوَالِدَانِ وَالْأَقْرَبُونَ مِمَّا قَلَّ مِنْهُ أَوْ كَثُرَ نَصِيبًا مَفْرُوضًا (النساء: 7)
مردوں کے لیے اس میں سے ایک حصہ ہے جو والدین اور قریبی رشتے دار چھوڑ جائیں اور عورتوں کے لیے بھی اس میں سے ایک حصہ ہے جو والدین اور قریبی رشتے دار چھوڑ جائیں، اس میں سے جو اس (مال) سے تھوڑا ہو یا زیادہ، اس حال میں کہ مقرر کیا ہوا حصہ ہے۔
مذکورہ بالا آیت مبارکہ میں ایک اصولی حکم دیا گیا ہے کہ ماں باپ اور رشتے داروں کی چھوڑی ہوئی جائیداد میں ، چاہے وہ کسی بھی نوعیت کی ہو، جس طرح مردوں کا حق ہے اسی طرح عورتوں اور بچوں کا بھی حق ہے، حتی کہ جو بچہ پیٹ میں ہے وہ بھی  وراثت میں حصے دار ہو گا بشرطیکہ زندہ پیدا ہو۔
شریعت کی روشنی میں وراثت کے احکامات میت کے ترکہ میں جاری ہوتے ہیں، اور ترکہ سے مراد ہر وہ مال ہے جوکوئی شخص چھوڑ کر فوت ہوجائے اور وہ اس کی جائز ملکیت ہو ،خواہ وہ جائیداد منقولہ ( وه چیز جو ايك جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہو سکتی ہے جیسے: کرنسی، کار، وغیرہ) ہو یا غیر منقولہ ( وه چیز جو ايك جگہ سے دوسری جگہ منتقل نہیں ہو سکتی جیسے: گھر، پلاٹ وغیرہ) ، خواہ موت کے وقت وہ اس کے قبضہ میں ہو یا ابھی تک اس پر قبضہ نہ ہو سکا ہو۔
انسان کی وفات پر جو حکومت کی طرف سے رقم ملتی ہے وہ اس کا ترکہ شمار ہو گی اور ورثاء میں ان کے حصوں کے مطابق تقسیم کی جائے گی کیوں کہ یہ رقم حسب قواعد ،ملازمت کی ایک مدت کے اختتام پر ملازم کا حق قرار پاتی ہے اور یہ حق قابل چارہ جوئی عدالت ہوتا ہے۔ اگر پنشن حکومت یا ادارہ کی طرف سے انعام بھی ہو ، جیسا کہ بعض اہل علم کا خیال ہے تو بھی اس انعام کو میت کے ترکہ میں ہی شمار کیا جائے گا، جیسا کہ مقتول کی دیت کو اس کے ترکہ میں شمار کر کے ورثا میں تقسیم کیا جاتا ہے۔
البتہ جو تنخواہ مرحوم کی بیوہ کو ملتی ہے وہ حکومت کی طرف سے احسان ہے یہ اسی کی ملکیت ہو گی جس کو یہ دی جاتی ہے۔
اسی طرح اگر حکومت کوئی رقم وغیرہ بطور انعام کے کسی کو دیتی ہے وہ بھی اسی کی ہو گی جس کو دی گئی ہے۔
لہذا سوال میں مذکورہ عورت اپنے خاوند کی پنشن کو تمام ورثاء میں ان کے حصوں کے مطابق تقسیم کرے گی۔
جو تنخواہ اسے حکومت کی طرف س ملے گی وہ اس کی ذاتی ملکیت ہو گی، ورثاء میں سے کسی کا اس میں کوئی حق نہیں ہے۔


والله أعلم بالصواب

محدث فتویٰ کمیٹی

01. فضیلۃ الشیخ ابومحمد عبدالستار حماد حفظہ اللہ
02. فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

تبصرے