سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(40) مریض کے لیے غسلِ جنابت کا حکم:

  • 26216
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 888

سوال

(40) مریض کے لیے غسلِ جنابت کا حکم:

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر کوئی شخص ایسا ہے کہ وہ غسل نہیں کر سکتا، دس روز خواہ ایک مہینے تک اور اس درمیان میں حاجتِ غسل ہوئی تو بغیر غسل کیے ہوئے تیمم کر کے نماز فرض اور سنت اور قرآن مجید پڑھ سکتا ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 قرآن شریف میں ہے کہ اگر تم بیمار ہو تو تیمم کرو۔[1] حدیث شریف میں ہے کہ بیمار کے لیے تیمم وضو اور غسل کا قائم مقام ہے،[2] جب تک بیماری رہے، اس میں مدت کی کچھ قید نہیں ہے۔ بیماری کی حالت میں جتنی بار حاجتِ غسل ہوتی جائے یا آدمی اپنی بی بی سے صحبت کرے تو بے تکلف غسل کے بدلے تیمم کر ڈالا کرے اور نماز فرض، سنت، نفل، قرآن مجید کی تلاوت وغیرہ سب کچھ بلاخوف کیا کرے، کیونکہ یہی شرع شریف کا حکم ہے، پھر جب حرج جاتا رہے تو غسل کر ڈالے۔ بیماری سے وہ حالت مراد ہے، جس میں پانی ضرر کرے، وہ کوئی بیماری ہو، اس سے بحث نہیں۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب الصلاۃ ،صفحہ:101

محدث فتویٰ


[1]              سورۃ المائدۃ آیت: ۶]

[2]                دیکھیں: سنن أبي داود (۱/ ۱۳۸)

تبصرے