سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(334) اذان یا خطبہ کے وقت سلام کہنے کا حکم

  • 2619
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1971

سوال

(334) اذان یا خطبہ کے وقت سلام کہنے کا حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اذان ہو رہی ہے یا خطیب خطبہ کر رہا ہو تو اس حالت میں السلام علیکم کہنا جائز ہے یا نہ؟


 

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 خطبہ میں السلام علیکم کہہ دے تو کوئی حرج نہیں، کیوں کہ اس کے جواب سے خطبہ کا سماع فوت نہیں ہوتا، پھر اشارہ بھی جواب ہو سکتا ہے۔ حالت وضو مین بات چیت کا بھی یہی حکم ہے۔ کیوں کہ کسی حدیث میںممانعت نہیں آئی، ہاں فضول باتوں سے ضرور پرہیز کرنا چاہیے۔
رہا اذان کے وقت السلام علیکم تو اس کے جواب میں بھی کوئی شبہ نہیں، کیوں کہ اذان کے جواب کا ذکر آیا ہے۔ اذان کے سماع میں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، کیوں کہ مؤذن کلمات کھینچ کر کہتا ہے۔  (تنظیم اہل حدیث جلد نمبر ۶ شمارہ نمبر ۱۷)

فتاویٰ علمائے حدیث

کتاب الصلاۃجلد 1 ص 159
محدث فتویٰ

تبصرے