یہ خاکسار باتباع امام عاصم کوفی ہرسورۃ کے ابتدا میں تراویح کے دوران قرآن پاک ختم کرتے ہوئے بسم اللہ پڑھتا ہے دوسرے سےحفاظت سے دورہ کرتے ہوئے سورۃ کے ابتدا میں بسم اللہ پڑھنے کا تذکرہ ہواتو انہوں نے اس کا انکار کیا اور کہا کہ اساتذہ نے ہمیں یہ نہیں بتلایا تم یہ چیز نئی پیدا کررہے ہوفرمایا جائے کہ حق کیا ہے؟
عبدالغنی شاہ صاحب اور میرے والد ہرسورت کے ابتدا میں رفع اختلاف کے لیے بسم اللہ پڑھ لیاکرتے تھے بسم اللہ ہر سورۃ کے ابتدا میں پڑھنا مکروہ نہیں ہے تمام علمائے احناف کا اس پر اتفاق ہے خواہ نمازسری ہو یا جہری اگر اختلاف ہے تو صرف اس کے مسنون ہونے میں ہے ذخیرہ مجتبیٰ میں ہے کہ امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک بسم اللہ کا ہرسورۃ کے ابتدا میں پڑھنا بہتر ہے۔ابن ہمام اورحلبی نے اس کو ترجیح دی ہے۔واللہ اعلم۔
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب