السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بچوں کے اکثر کھلونے اصل کی شکل کے ہوتے ہیں، مثلاً بلی، کتا وغیرہ کیا ایسے کھلونے رکھنادرست ہے؟ (میر عبدالمجید) (۱۲ مئی ۲۰۰۰ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بخاری مسلم، ’’مسند احمد‘‘ کی مشہور روایت میں ہے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا گڑیوں کے ساتھ کھیلا کرتی تھیں۔ اس حدیث سے استدلال کیا گیا ہے کہ بچیوں کے کھیلنے کے لیے گڑیاں بنانا جائز ہے تاکہ انھیں بچپن ہی سے امورِ خانہ داری کی تربیت دی جاسکے۔ میرے خیال میں محض کھیل کے لیے حرام جانوروں کی تصویروں سے بالخصوص احتراز کرنا چاہیے۔ لیکن شئے کا اصل کے مشابہ ہونا کوئی عیب کی بات نہیں۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو:(عون المعبود:۴۳۹/۴)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب