السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
حدیث مبارک ہے کہ ’’ جس گھر میں تصویر یا کتا ہو اس گھر میں رحمت کے فرشتے نہیں آتے۔‘‘ تو بچوں کے کھلونے(مثلاً شیر، ریچھ، کتا اور دوسرے جانوروں کے مجسمے ) گھر میں لانا رکھنا شرعی لحاظ سے کیسا ہے؟ (ظفر اقبال ، گوجرانوالہ) (۳۱ جنوری ۲۰۰۳ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مخصوص حالات میں مصلحت اور تربیت کے پیش نظر بچوں کے لیے جانوروں کی تصویریں بنانا اور رکھنا شرعاً جائز ہے۔ صحیحین وغیرہ میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی گڑیوں والا قصہ اس امر کی واضح دلیل ہے ، یہ عموم نہی سے مستثنیٰ ہے۔ تاہم ایسی تصویروں سے بچنا چاہیے جن سے کفار کے ساتھ مشابہت لازم آئے۔ جیسے حرام جانوروں کی تصویریں ہیں:
’مَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ‘ (سنن أبی داؤد،بَابٌ فِی لُبْسِ الشُّهْرَةِ،رقم:۴۰۳۱)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب