السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا اپنے آپ کو اہل حدیث کہلانا درست ہے جب کہ قرآن پاک میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿هوَ سَمّٰکُمُ الْمُسْلِمِیْنَ﴾مدلل جواب تحریر فرمائیں۔ اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔ (حافظ خوشی محمد و حافظ عبدالرحمن ضلع اوکاڑہ) (۱۱ ستمبر۱۹۹۸ئ)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
کتاب و سنت کے ساتھ مخلصانہ وابستگی کی بناء پر اہل حدیث نام کے اطلاق کا جواز ہے۔
’لَا مشَاحَة فِی الاصْطِلَاحِ۔‘
کئی ایک محدثین عمل بالحدیث کی بناء پر اہل بدعت سے بالمقابل اس لقب سے موسوم تھے۔ تفصیل کیلیے ملاحظہ (کتاب شرف اصحاب الحدیث)
قرآن میں المسلمین بطورِت سمیہ صفت بیان ہوا ہے جس سے اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ جملہ مسلمان متصف ہیں۔ ورنہ تو لازم آئے گا حافظ عبدالغفور نام رکھنا بھی ناجائز ہو جس کا کوئی بھی قائل نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب