السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
’’سورۃ مائدہ‘‘ کی آیت ﴿ اَلْیَوْمَ اَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ وَ اَتْمَمْتُ عَلَیْکُمْ نِعْمَتِیْ﴾ (المائدۃ:۳)میں دین مکمل ہونے کی خوشخبری دی گئی ہے۔ یہ آیت حج الوداع کے موقع پر نازل ہوئی۔ کیا اس کے بعد دین میں کوئی نیا حکم نہیں آیا۔ کچھ منسوخ نہیںہوا۔ ؟ بعض علماء نے لکھا ہے کہ آیت ربا اور آیت ِ کلالہ بعد میں نازل ہوئیں تو دین مکمل ہونے کا کیا مطلب ہوا؟ کیا یہ آیات پہلے نازل ہو چکی تھیں؟ (ایک سائل)(۴ نومبر ۱۹۹۸ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مشارٌ الیہ آیت سے مراد معظم احکام ہیں، جس طرح حدیث میں ہے :
’اَلْحَجُّ عَرَفَة‘(سنن ابن ماجه،بَابُ مَنْ أَتَی عَرَفَةَ، قَبْلَ الْفَجْرِ، لَیْلَةَ جَمْعٍ،رقم: ۳۰۱۵)
’’یعنی حج عرفات میں ٹھہرنے کا نام ہے۔‘‘ حالانکہ احکامِ حج اور بھی ہیں۔ اسی طرح آیت سے مقصود یہ ہے کہ اکثر و بیشتر احکام مکمل ہو چکے تھے۔ اگرچہ بعض مسائل بعد میں نازل ہوئے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب