السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جانوروں کو انجکشن کے ذریعے حاملہ کرنا جائز ہے یا ناجائز ؟(محمد ناصر منجاکوٹی دربند) (۱۰ نومبر۱۹۹۵ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
سابقہ دلائل سے جب مصنوعی نسل کشی کا جواز نکل آیا تو انجکشن کے ذریعے جانور کو حاملہ کرنے کاجواز بھی خود بخودثابت ہو گیا) راقم کے خیال میں جانور کو بذریعہ انجکشن حمل ٹھہرانا علی الاطلاق جائز نہیں ہونا چاہیے۔ بلکہ یہ صرف اس صورت میں جائز ہونا چاہیے جب کہ مادہ جانور کو کسی مرض کی وجہ سے معروف طریقے کے مطابق حمل نہ ٹھہرتا ہو۔اس لیے کہ جانور کو بغیر کسی وجہ کے اس کے ’’حقِّ اِستلذاذ‘‘ سے محروم کرنا شرعاً مناسب اور درست نہیں کیونکہ شریعت نے انسان پر انسانوں کے علاوہ جانوروں کے بھی کچھ حقوق مقرر کررکھے ہیں۔ جن کا اسے خیال رکھنا چاہیے۔(نعیم الحق نعیم)۔ کیونکہ ہر دو صورتوں میں مقصود مادۂ تولید کی منتقلی ہے۔ چاہے غیر معروف طریقہ سے ہی کیوں نہ ہو۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب