السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر کوئی شخص فارغ اوقات میں ایسی کہانیاں پڑھے جو فحاشی اور عریانی سے پاک ہوں لیکن ان کے پڑھنے سے معلوماتِ عامہ میں اضافہ ہو تو کیا یہ جائز ہے ؟ (محمد مسعودP.P، کوٹلی، آزاد کشمیر)(۲۹ دسمبر۲۰۰۰ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
صحیح شرعی علوم میں اضافے کا باعث بننے والی کہانیاں پڑھنا جائز ہے۔ بالخصوص مجاہدینِ اسلام کے واقعات جن سے جذبۂ جہاد پیدا ہو۔ یا زہد و تقویٰ وغیرہ پر مشتمل واقعات تاکہ آخرت کا صحیح تصور پیدا ہو۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب