السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
غیبت ، چغلی، حسد اور بغض میں کیا فرق ہے۔ تعریفیں و ضاحت سے لکھیں۔(سائل)(۱۹فروری ۱۹۹۹)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
غیبت کا مفہومیہ ہے کہ جو عیب انسان میں موجود ہے۔ اس کا ذکر کرنا اوراگر وہ اس میں موجود نہیں تو اس کا نام بہتان ہے۔ ’’صحیح مسلم‘‘ میں حدیث ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا:
’ اتدرون مالغیبة قالوا الله و رسول اعلم ذکرك اخاك بما یکره… ‘
بحوالہ تفسیر قرطبی(۳۳۴/۱۶) تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو: (فتح الباری: ۴۶۹/۱۰)
چغلی کا مفہوم یہ ہے کہ دوسرے کی بات کو لوگوں تک شر اور فساد پھیلانے کی غرض سے نقل کیا جائے۔ ’’صحیح مسلم‘‘ میں ہے۔ حضرت حذیفہ کو یہ بات پہنچی کہ ایک شخص شر اور فساد کے لیے باتیں پھیلاتا ہے تو فرمایا: میں نے رسول اللہﷺ سے سنا ہے:
’ لَا یدخل الجنة نمّامٌ ‘(صحیح مسلم،بَابُ بَیَانِ غِلَظِ تَحْرِیمِ النَّمِیمَةِ،رقم: ۱۰۵ ، بحواله تفسیر قرطبی:۲۳۲/۱۸)
’’چغلخور جنت میں داخل نہیں ہوگا۔‘‘
حسد :دو طرح کاہوتا ہے۔
۱۔ حاسد، دوسرے کی نعمت مال، علم، مرتبہ اور سلطنت کے زوال کی تمنا کرے اور یہ کہ اسے حاصل ہو جائے۔
۲۔ دوسرے کی نعمت کے زوال کی تمنا کرے، چاہے اُسے ملے نہ ملے اوریہ بدترین حسد ہے۔ (منہاج المسلم،ص:۱۶۷)
بغض: حبّ کی ضد کو کہا جاتا ہے۔(ترتیب القاموس المحیط)
’’صحیح بخاری‘‘ کے کتاب الایمان کے آغاز میں ہے:
’ وَالحب فی الله والبغض فی الله من الایمان‘
’’اللہ کے لیے کسی سے محبت کرنا اور اللہ کے لیے کسی سے بغض رکھنا ایمان کا جزء ہے۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو، (فتح الباری:۴۸۳/۱۰)
امام راغب فرماتے ہیں:
’ البغض نفار النفس عن الشئی الذی ترغب عنه وهو ضد الحب فان الحب انجذاب النفس الی الشئی الذی ترغب فیه‘ المفردات ، (کتاب الباء،ص:۸۶۶)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب