سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(883) گرتے بالوں اور پاؤں کی ٹیڑھی ہڈی کا علاج

  • 25998
  • تاریخ اشاعت : 2024-10-30
  • مشاہدات : 1126

سوال

(883) گرتے بالوں اور پاؤں کی ٹیڑھی ہڈی کا علاج

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

(۱)سر کے بال گرنے کا علاج حضور اکرمﷺ نے کیا بتایا؟

(۲) دائیں پاؤں کی ہڈی کو سیدھا کرنے کے لیے حضورﷺ نے کیا فرمایا؟ تاریخ پیدائش ۱۹۷۸۔ ۱۲۔ ۱۵ عمر تقریباً ۱۸ سال کے قریب ہے۔ پاوں کا اپریشن تقریباً ایک سال کی عمر میں کروایا تھا۔ لیکن تھوڑی ہڈی ٹیڑھی رہ گئی اور بال تقریباً ۳۰۔ ۲۵ روزانہ گر جاتے ہیں۔(محمد زاہد۔ سول لائن۔ خانیوال ۲۱ مارچ ۱۹۹۷ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اپنے دونوں سوالوں کا مشترکہ جواب ملاحظہ فرمائیں۔

موطا امام مالک رحمہ اللہ  میں زید بن اسلم کی روایت منقول ہے۔ نبی اکرمﷺ کے مبارک دور میں ایک شخص کو زخم آ گیا اور اس زخم سے خون بہنے لگا۔ اس نے بنی انمار کے دو آدمیوں کو بلوایا۔ انھوں نے مریض کو دیکھا تو انھوں نے سمجھا کہ رسول اﷲﷺ نے ان سے دریافت کیا ہے کہ ان میں فنِ طب میں کون زیادہ ماہر ہے۔ اس نے دریافت کیا: یارسول اﷲﷺ کیا طب میں خیر ہے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ جس اﷲ نے بیماری نازل کی ہے اس نے اس کی دوا بھی نازل کی ہے۔ لیکن سند کے اعتبار سے مَرسل ہے۔

دوسری روایت میں ہے۔ نبیﷺ ایک مریض کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ طبیب کو بلا کر اسے دکھاو۔ ایک شخص نے عرض کیا یا رسول اﷲﷺ آپ یہ فرماتے ہیں؟ آپﷺ نے فرمایا: ہاں۔ اﷲ نے کوئی بیماری نہیں پیدا کی مگر اس کی دوا بھی ساتھ ہی نازل فرمائی۔ (زاد المعاد)

 بخاری اور مسلم میں مرفوعاً روایت ہے۔ ’’اﷲ نے کوئی ایسی بیماری پیدا نہیں کی جس کی شفاء نہ پیدا کی ہو۔‘‘ (صحیح البخاری،بَابُ مَا أَنْزَلَ اللَّہُ دَاء ً إِلَّا أَنْزَلَ لَہُ شِفَاء ً،رقم:۵۶۷۸)

اور ایک روایت میں الفاظ یوں ہیں ’’اﷲ نے کوئی بیماری پیدا نہیں کی مگر اس کی دوا بھی وہیں رکھ دی۔‘‘ (زاد المعاد)

ان احادیث سے معلوم ہوا کہ ہر علم و صنعت میں اس کے سب سے زیادہ ماہر سے رجوع کرنا چاہیے۔ لہٰذا میرا مشورہ ہے سر کے بالوں کے سلسلہ میں ماہر جلد کی طرف رجوع کریں اور پاؤں کی ہڈی طبیب حاذق سے مشورہ کریں۔ اس کے ساتھ روحانی علاج بھی جاری رہنا چاہیے۔

چنانچہ’’صحیح مسلم‘‘میں حدیث ہے۔ حضرت جبریل علیہ السلام ، نبیﷺ کے پاس آئے اور کہا اے محمدﷺ! کیا آپ کو کوئی تکلیف ہے۔ آپﷺ نے فرمایا: ہاں۔ تو جبریل علیہ السلام  نے کہا میں اﷲ لے نام سے تجھ پر دم کرتا ہوں ہر تکلیف دہ چیز اور ہر نگاہِ بد سے اور حاسد کی بری نظر سے اﷲ تجھے شفاء کلی عطا فرمائے۔ میں اﷲ کے نام سے تجھ پر دم کرتا ہوں اور ’’سورۃ فاتحہ‘‘ پڑھ کر بھی دم کیا کریں۔ وغیرہ وغیرہ۔ (صحیح مسلم،بَابُ الطِّبِّ وَالْمَرَضِ ،رقم:۲۱۸۶)

     ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،متفرقات:صفحہ:600

محدث فتویٰ

تبصرے