سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(877) کیا غیر مسلم اور مشرکین جسمانی لحاظ سے پلید ہیں؟ان کے ساتھ کھانا پینا جائز ہے ؟

  • 25992
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 568

سوال

(877) کیا غیر مسلم اور مشرکین جسمانی لحاظ سے پلید ہیں؟ان کے ساتھ کھانا پینا جائز ہے ؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا مشرک روحانی اور جسمانی دونوں اعتبار سے پلید ہوتا ہے ؟ اگر جسمانی طور پرپلید ہوتا ہے تو کیا اس کے ساتھ مل کر ایک ہی برتن میں کھانا یا پینا جائز ہے یا نہیں؟ اگر ہاں تو کیوں ! اگر نہیں تو کیوں؟(سائل) (۲۷ جون،۲۰۰۳ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

غیر مسلم یا مشرک کی نجاست(پلیدی) سے مراد معنوی نجاست ہے، اصلاً اس کا جسم پاک ہے۔ جسمانی طہارت کی دلیل یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اہل کتاب کی عورتوں سے نکاح و مباشرت کو جائز قرار دیا ہے۔ اگر ان کا جسم بھی پلید ہی ہوتا تو ان سے نکاح کی اجازت نہ دی جاتی۔ پھر یہ بات بھی ذہن نشین رہے کہ ہمیشہ سے مسلمانوں اور کفار کا آپس میں میل جول رہا ہے۔ یہ بات ان سے منقول نہیں ہو سکی کہ انھوں نے کفار و مشرکین سے ایسے بچاؤ اختیار کیا ہو ، جس طرح نجاسات سے کیا جاتا ہے۔ ملاحظہ ہو، تیسیر الکریم الرحمن فی تفسیر کلام المنان(۲۱۸/۳) البتہ یہ احتیاط ضروری ہے کہ آدمی کا اپنا دین و ایمان محفوظ رہے، ان کفار و مشرکین کی مشابہت اور اکلِ حرام وغیرہ سے بچے اور کوشش کرے کہ حکمت ِ عملی اور حسن اخلاق و موعظت سے انھیں دعوتِ دین پیش کرتا رہے۔(الاعتصام)

     ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،متفرقات:صفحہ:597

محدث فتویٰ

تبصرے