السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
سورۃ ص کے سجدے کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے اور سجدہ تلاوت کا طریقہ کیا ہے ؟اور سجدہ تلاوت کی دعا صحیح حدیث سے کونسی ملتی ہے؟ (شاہد اقبال شیر نگری متعلم جامعہ کمالیہ راجووال)(۱۹ فروری ۱۹۹۹ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
سورہ ص میں سجدہ ہونا چاہیے ۔
’’مرعاۃ المفاتیح‘‘ میں ہے:
’ فالحق عندی ان یسجد فی اتباع للنبی صلی الله علیه وسلم فی الصلوٰة و خارج الصلوٰة لاطلاق الاحادیث ‘(۴۶/۲)
بہتر ہے کہ سجدہ تلاوت کھڑے ہو کر کیا جائے خرّ راکعا کا تقاضا یہی ہے ۔خرّوا سجدًا کی تفسیر ابن عباس رضی اللہ عنہما سے رکعاً کے ساتھ مروی ہے ۔ (تفسیر قرطبی:۹۹/۱۴)
’ سجد وجهی للذی خلقه و شق سمعه و بصره بحوله و قوّتِهٖ‘ (قال الترمذی حدیث حسن صحیح)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب