السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب کوئی نئی دکان لیتا ہے یا نیا مکان تعمیر کرواتا ہے تو رہائش سے پہلے قرآن مجید پڑھواتا ہے اس مکان میں اعزہ و اقارب اکٹھے ہو کر قرآنِ مجید پڑھتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ اس طرح نئے مکان میں اللہ کا کلام پڑھنے سے برکت و رحمت نازل ہوگی۔ کیا یہ طریقہ بدعت ہے ؟ نئے مکان میں حصولِ برکت کا درست طریقہ بتائیں۔ والسلام( معرفت شیخ عنایت اللہ آفتاب، چوک کریم پارک، لاہور) (۲۳ مئی ۱۹۹۷ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ طریقہ کار سلف سے ثابت نہیں۔ بدعت ہے۔ مومن کے نیک اعمال تو سدا ہی اس کے لیے باعثِ برکت ورحمت بنے رہتے ہیں۔ حدیث میں ہے:
مَنْ اَحْدَثَ فِیْ اَمْرِنَا هٰذَا مَا لَیْسَ مِنْهُ فَهُوَ رَدٌّ ‘(صحیح البخاری،بَابُ إِذَا اصْطَلَحُوا عَلَی صُلْحِ جَوْرٍ فَالصُّلْحُ مَرْدُودٌ،رقم:۲۶۹۷)
’’ یعنی جو دین میں اضافہ کرے وہ مردود ہے۔‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب