سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(299) امام پرہیز گار اور ایک ٹانگ سے معذور ہے تو اس کی امامت میں نماز کا کیا حکم ہے؟

  • 2584
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 2735

سوال

(299) امام پرہیز گار اور ایک ٹانگ سے معذور ہے تو اس کی امامت میں نماز کا کیا حکم ہے؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 کیا فرماتے ہیں علماء دین و حامیان شرح متین در بارہ مسئلہ ہذا زید ایک ٹانگ سے معذور ہے بیٹھ کر نماز پڑھاتا ہے تمام مقتدیوں سے علم شریعت زیادہ جانتا ہے کی اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے؟


 

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

امام اگر کسی عذر کی وجہ سے بیٹھ کر نماز پڑھاتا ہے تو کوئی حرج نہیں مقتدی کھڑے ہو کر نماز پڑھی مشکوٰۃ شریف میں ہے۔
عَنْ عَائشَة رضی اللہ عنہ قَالَتْ لَمَّا ثَقُلَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم جَائَ بِلَالٌ بِالصَّلوٰة فِقَالَ مُرُوْا ابَا بَکْرٍ یُّصَلِّیْ بِالنَّاسِ فَصَلّٰی اَبُوْ بَکْرِ رضی اللہ عنہ تِلْك الاَیَامِ ثُمَّ اَنَّ النَّبِیَّ وَجَدَّ فِیْ نَفْسِہٖ خِفَّۃَ فَقَامَ یُھَادٰی بَیْنَ رَجْلَیْنِ وَرِجْلَاہُ تَخُطَّانِ بِالْاَرْضِ حَتّٰی دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَلَمَّا سَمِعَ اَبُوْ بَکْرٍ رضی اللہ عنہ حَسَّہٗ ذَھَبَ یَتَاخَّرُ فَاَوْمٰی اِلَیْہِ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم اَنْ لَّا یَتَاخَّرُ فَجَائَ حَتّٰی جَلَسَ عَنْ یَسَارِ اَبِیْ بَکْرٍ یُصَلِّیْ قَائِمًا وَکَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ یُصَلِّی قَاعِدًا یَقْتَدِیْ اَبُوْ بَکْرٍ بِصَلوٰٰۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم وَالنَّاسِ یَقْتَدُوْنَ بِصَلٰوةِ اَبِیْ بَکْرٍ  (الحدیث بَابُ مَا عَلَی الْمَامُومِ ص۱۰۲)
’’بلال رضی اللہ عنہ نماز کے لیے آئے تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ابو بکر کو کہہ دیں کہ وہ نماز پڑھائیں چنانچہ بیماری کے ایام میں حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نماز پڑھاتے رہے پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جب افاقہ محسوس کیا تو دو آدمیوں کے سہارے سے پائوں گھسیٹتے ہوئے مسجد میں تشریف لائے ابو بکر رضی اللہ عنہ نے جب آپ کے آنے کی آہٹ سنی تو پیچھے ہٹنے لگے تو آپ نے پیچھے نہ ہٹنے کا اشارہ فرمایا حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کھڑے ہو کر نماز پڑھا رہے تھے اور آپ ا بو بکر رضی اللہ عنہ کے بائیں طرف بیٹھ گئے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ کر نماز پڑھا رہے تھے اور حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتداء کر رہے تھے اور لوگ ابو بکر رضی اللہ عنہ کی اقتداء کر رہے تھے۔‘‘
بخاری ومسلم کی ایک روایت میں ہے :
«یُسْمِع اَ بُوْ بکر النَّاسَ التکبیر»
’’یعنی ابو بکر رضی اللہ عنہ لوگوں کو تکبیر سنا رہے تھے۔‘‘ (حررہ محمد صدیق سرگودھا، تنظیم اہل حدیث جلد نمبر ۲۱ شمارہ نمبر ۱۷)

فتاویٰ علمائے حدیث

کتاب الصلاۃجلد 1 ص226۔228
محدث فتویٰ

تبصرے