سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(707) مصافحہ کا مسنون طریقہ کیا ہے ؟

  • 25822
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 860

سوال

(707) مصافحہ کا مسنون طریقہ کیا ہے ؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مصافحہ کرنے کا صحیح طریقہ سنت کی روشنی میں کیا ہے ، بعض افراد دونوں ہاتھوں سے مصافحہ کرنا پسند کرتے ہیں اور بعض اسے ناپسند کرتے ہیں۔ (محمد عالم بادل کلاں، گجرات) (۷ دسمبر ۲۰۰۱ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جزری نے ’’النہایہ‘‘ میں کہا ہے کہ ’’مصافحہ‘‘ مفاعلہ کے وزن پر ہے، جس کے اصل معنی ہیں: ’’ہتھیلی سے ہتھیلی کا لگنا اور چہرے کا چہرے کی طرف متوجہ ہونا۔‘‘

حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے’’فتح الباری‘‘ میں کہا ہے کہ یہ مفاعلہ کے وزن پر ہے اور صَفْحَة سے مراد یہ ہے کہ ہاتھ کی ہتھیلی کا ہاتھ کی ہتھیلی کی طرف پہنچنا۔

اسی طرح علماء حنفیہ میں سے ملاعلی قاری نے ’’مرقاۃ‘‘ میں اور طحاوی وغیرہ نے کہا ہے۔ اس سے معلوم ہوا لغوی طور پر مصافحہ میں اصل یہ ہے کہ صرف ایک ہاتھ سے ہو۔ احادیث سے بھی اس امر کی تائیدہوتی ہے۔ چنانچہ ’’مسند احمد‘‘ میں حدیث ہے ، حسان بن نوح حمصی کا بیان ہے کہ میں نے عبد اللہ بن بسر کو دیکھا وہ فرماتے تھے کہ : میری اس ہتھیلی کو تم دیکھتے ہو؟ میں اس بات کی شہادت دیتا ہوں کہ میں نے اس کو محمدﷺ کی ہتھیلی پر رکھا تھا۔اس کی سند صحیح ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ مصافحہ صرف ایک ہاتھ سے ہے۔

مزید تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو، رسالہ ’المقالة الحسنٰی‘ مؤلف علامہ عبدالرحمن مبارکپوری رحمہ اللہ اور تحفۃ الاحوذی

( ۵۱۶/۷ تا ۵۲۲)

     ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب اللباس:صفحہ:504

محدث فتویٰ

تبصرے