السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
آج کل ولیمہ پر کھڑے کھڑے کھانے کا انتظام ہوتا ہے۔ کیا کسی حدیث میں کھڑے ہو کر کھانے پینے کی اجازت ہے؟ (راجہ عزیز احمد۔ اسلام آباد)(۷ نومبر۱۹۹۷ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بعض احادیث میں جواز کا پہلو ہے لیکن اولیٰ یہ ہے کہ بیٹھ کر کھایا پیا ہے جائے۔ امام خطابی اور ابن بطال وغیرہ نے اسی طریقہ کار کو اختیار کیا ہے۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے بھی ’’فتح الباری‘‘ میں اسی طریقہ کار کو اختیار کیا ہے۔
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے بھی ’’فتح الباری‘‘ میں اسی طریقہ کو پسند قرار دیا ہے۔ فرماتے ہیں:
’ وَهَذَا أَحْسَنُ الْمَسَالِكِ وَأَسْلَمُهَا وَأَبْعَدُهَا مِنَ الِاعْتِرَاضِ ۔ ‘(فتح الباری: ۱۰/ ۸۴)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب