سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(298) کسی زندہ انسان کا طواف

  • 2578
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1877

سوال

(298) کسی زندہ انسان کا طواف
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا کسی شخص کے لئے کسی زندہ انسان کا طواف کرنا جائز ہے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بیت اللہ شریف کے علاوہ کسی بھی جگہ جیسے قبر یا مزار وغیرہ یاکسی بھی شخصیت،خواہ ہو زندہ ہو یا مردہ ہو ، کا طواف کرنا حرام اور شرک ہے ۔کیونکہ طواف ایک عبادت ہے جو صرف اللہ تعالی کے ساتھ خاص ہے ،اور صرف بیت اللہ شریف میں ادا کی جاتی ہے،اگر کوئی شخص اللہ کے ساتھ مخصوص اس عبادت کو کسی غیر اللہ کی طرف پھیر دیتا ہے ،یا کسی دوسری جگہ کی طرف منتقل کر دیتا ہے، تو وہ شرک کا ارتکاب کرتا ہے۔اور شرک تمام گناہوں سے بڑا گناہ ہے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے۔:

’’ إِنَّ اللَّهَ لاَ يَغْفِرُ أَن يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَلِكَ لِمَن يَشَاء وَمَن يُشْرِكْ بِاللَّهِ فَقَدِ افْتَرَى إِثْمًا عَظِيمًا‏ ‘‘ ‏(سورة النساء‏:‏ آية 48‏)

بے شک اللہ تعالی اس بات کو کبھی معاف نہیں کریں گے کہ اس کے ساتھ شرک کیا جاءے،اور اس کے علاوہ جسے چاہے گا معاف کر دے گا،اور جس نے اللہ کے ساتھ شرک کیا اس نے بہت بڑا گناہ کیا۔ 

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02

تبصرے