سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(600) کیا دنیاوی علم حاصل کرنے کا مرتبہ دینی علم حاصل کرنے والے کے برابر ہو سکتا ہے؟

  • 25715
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 884

سوال

(600) کیا دنیاوی علم حاصل کرنے کا مرتبہ دینی علم حاصل کرنے والے کے برابر ہو سکتا ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 حضورﷺ کا ارشادِ مبارک ہے۔ علم کا حاصل کرنا ہر مرد، عورت پر فرض ہے۔ کیا اس علم میں دین کے علاوہ دنیاوی علم بھی شامل ہے؟ اور یہ بھی ارشاد ہے کہ ’’جو علم حاصل کرنے کے لیے نکلتا ہے وہ اﷲ کی راہ میں نکلتا ہے اب جو دنیاوی علم صرف اور صرف دین کو قائم پہنچانے کے لیے حاصل کرے گا، کیا اس کا مرتبہ بھی اتنا ہی ہو گا جتنا کہ دین کا علم حاصل کرنے والے کا؟ جب کہ دنیاوی علم حاصل کرنے والے نے دین کے بنیادی علم کو حاصل کر لیا ہو؟ (محمد جہانگیر پوٹھ شیرڈ ڈیال میر پور  کے۔ اے)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

دنیاوی علم کو جب دینی جذبہ سے حاصل کیا جائے وہ بھی اسکے حکم میں ہے:

’اِنَّمَا الاَْعْمَالُ بِالنِِّیَّاتِ‘(صحیح البخاري،کَیْفَ کَانَ بَدْء ُ الوَحْیِ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ؟،رقم:۱)

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الجہاد:صفحہ:448

محدث فتویٰ

تبصرے